مالدیپ24ستمبر (ایس او نیوز) مالدیپ میں صدر کے عہدہ کے لئے اتوار کو ہوئے متنازعہ انتخابات میں اپوزیشن امیدوار ابراہیم محمد سولیح نے جیت حاصل کرلی۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق طویل عرصہ سے رکن پارلیمان سولیح کی جیت کا اعلان یہاں واقع ان کی پارٹی کے مہم ہیڈکوارٹر میں کیا گیا۔ رپورٹوں کے مطابق نصف شب تک ہوئی 92فیصد ووٹوں کی گنتی کے بعد سولیح نے 58.3فیصد حاصل کرلئے ہیں۔
انتخابات پر نظر رکھنے والے ٹرانسپرینسی مالدیپ نے ٹوئٹ کیا کہ سولیح نے فیصلہ کن فرق سے جیت حاصل کرلی ہے۔ ہندستانی میڈیا کے لوگوں کو انتخابات کور کرنے کے لئے ویزا دینے سے انکار کردیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ہندستانی حکومت نے الیکشن مہم اور پورے انتخابی عمل پر قریبی نظر رکھی ہوئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مالدیپ کے الیکشن کمیشن نے کہاکہ سرکاری نتائج کا اعلان ایک ہفتے تک نہیں کیا جائے گا۔ اس مدت میں پارٹیاں نتائج کو چیلنج کرنے والی عرضیاں عدالت میں داخل کرسکتی ہیں
اپوزیشن کو اندیشہ تھا کہ صدرعبداللہ یامین کے حق میں انتخابات میں دھاندلی کی جائے گی کیونکہ ان کے دفتر میں سیاسی حریفوں، عدالتوں اور میڈیا کے خلاف مہم چلائی گئی تھی۔موجودہ صدر یامین کے خلاف کڑوی انتخابی مہم چلانے والے ایبو کے نام سے مقبول سولیح نے کہا کہ یہ خوشی اور امید کا لمحہ ہے۔ یہ ایک ایسا سفر ہے جو بیلٹ باکس میں جاکر ختم ہوگیا ہے کیونکہ لوگوں نے اس سے اپنی خواہش ظاہر کردی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پیغام زور دار اور واضح ہے۔ مالدیپ کے لوگ تبدیلی، امن اور انصاف چاہتے ہیں۔ میں صدر یامین سے لوگوں کی خواہش کو قبول کرنے اور آئین کے مطابق اقتدار کی منتقلی کا عمل شروع کرنے کی درخواست کرنا چاہتا ہوں۔